شوہرکو منانے کا گُر! حضرت عائشہؓ سے سیکھئے
ایک غزوہ میں ایک قیدی گرفتار ہوکر آیا جسے حضرت عائشہ کے حجرے میں عارضی طور پر بند کردیا گیا‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا عورتوں سے باتوں میں مصروف تھیں کہ وہ قیدی وہاں سے فرار ہوگیا‘ حضورنبی اکرم ﷺ تشریف لائے تو گھر میں قیدی نہ پاکر آپ ﷺ نے جلال کے انداز میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ’’تمہارا ہاتھ کٹ جائے‘‘ صحابہ کرا م رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھاگ دوڑ کر کے اس قیدی کو دوبارہ گرفتارکرلیا‘ حضور نبی کریم ﷺ جب گھر میں دوبارہ تشریف لائے تو دیکھا کہ حضرت عائشہ رضی ا للہ عنہا اپنے ہاتھوں کوالٹ پلٹ
کر دیکھ رہی ہیں‘ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا: عائشہ! کیا کرتی ہو؟ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: دیکھ رہی ہوں کہ کونسا ہاتھ کٹے گا؟‘‘ آپ ﷺ اس بات پر مسکرادئیے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دعا دی۔ گزشتہ سطور میں حضرت عائشہؓ کے حجرے سے قیدی کے فرار ہونے اور پھر پکڑنے جانے کا تذکرہ ہوا۔ اس واقعہ میں آپ نے پڑھا کہ حضورﷺ نے سخت الفاظ میں اپنی زوجہ محترمہ سے فرمایا ’’تیرا ہاتھ کٹ جائے‘‘۔ حضرت عائشہؓ نے اپنی غلطی کو تسلیم کیا۔ اس پر ضد اور ہٹ دھرمی اختیار نہیں کی بلکہ حضورﷺ کو اتنے خوبصورت انداز سے راضی کیا کہ آپﷺ مسکرا اٹھے۔ اس واقعے کو بار بار پڑھئے اور دیکھئے کہ مثالی بیوی کس طرح ناگوار بات کو بھی خوشگوار بات میں تبدیل کردیتی ہے۔رسول اللہﷺ کو ازواج مطہرات خصوصاً حضرت عائشہ صدیقہؓ رضی اللہ عنہا سے کتنی محبت تھی اس کا اندازہ گزشتہ واقعات سے ہوسکتا ہے لیکن حضرت عائشہ نے اس محبت کی وجہ سے کبھی اپنی ذمہ داریوں میں کمی نہ آنے دی۔ حضور پاکﷺ کی تمام ضروریات کا خیال رکھتیں اور نہایت مستعدی سے ان کو پورا کیا کرتیں۔ ایک مرتبہ رسول اللہﷺ ایک کمبل اوڑھ کر مسجد میں تشریف لے آئے۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ اس پر داغ دھبے ہیں۔ حضورﷺ نے اسے فوراً حضرت عائشہؓ رضی اللہ عنہا کے پاس بھیجا۔ حضرت عائشہؓ رضی اللہ عنہا نے کمبل کے داغ دھوئے اسے دھوپ میں خشک کیا اور اسے دوبارہ حضورﷺ کی خدمت میں بھیج دیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں